
احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں آٹھ روزہ ریمانڈپر نیب کے حوالے کیاہے،
دلچسپ بات یہ ہے کہ القادر ٹرسٹ کے مقدمے کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی اور یہ وہی جج ہیں جنہوں نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی،
یہ امرقابل ذکرہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں تین مرتبہ توسیع کی گئی ہے یہ توسیع پی ٹی آئی دورحکومت میں ہی ہوئی تھی، اس کو حسن اتفاق کہیے کہ اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جج بھی وہی، وکیل بھی وہی رہے لیکن اس مرتبہ صرف ملزم تبدیل ہوا،جج محمد بشیر، نیب کے ڈپٹی پراسیکوٹر مظفر عباسی اور خواجہ حارث بھی وہی لیکن اس مرتبہ ملزم نواز شریف نہیں بلکہ عمران خان ہیں۔
خواجہ حارث پہلے نواز شریف اور اب عمران خان کی طرف سے عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں دسمبر 2018 میں میاں نواز شریف کو العزیزیہ سٹیل ملز کے مقدمے میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی اور اس وقت ہی حکومت نے نیب اور بالخصوص ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل سرار مظفر عباسی کی کارکردگی کو سراہا تھا اور آج وہی اہلکار کرپشن کے کیس میں عمران خان کے خلاف پیش ہو رہا ہے۔