PK Press

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پاکستانی عوام کا مسئلہ ہے، ہمارا نہیں، امریکا

ned price

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ پاکستانی عدالت کی طرف سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پاکستانی عوام کا مسئلہ ہے امریکا کا نہیں ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں جمہوری آئینی قانونی اصولوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے خلاف جاری کریک ڈاون کے معاملے پر متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ تمام ممالک کو افغان مہاجرین اور پناہ گزینوں سے متعلق اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے اور انہیں ایسی جگہ واپس نہ بھیجیں جہاں ظلم و تشدد کا خطرہ ہو۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا اس معاملے پر پاکستانی حکام کے ساتھ بھی باقاعدہ بات چیت کر رہا ہے۔ پریس بریفنگ کے دوران عمران خان کے وارنٹ گرفتاری سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا یہ سوال پاکستانی عوام کیلئے ہے، امریکا کے لیے نہیں۔
روس یوکراین جنگ پر ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے روس کو ایک سادہ پیغام پہنچایا ہے، یہ وہی وژن ہے جو صدر زیلنسکی نے منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے پیش کیا ہے، یوکرین کے بغیر یوکرین کے بارے میں کسی سے بات نہیں کریں گے، ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں، جنگ کے خاتمے، پائیدار حل کیلئے دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی کشمیر میں 85 دنوں سے زائد عرصے تک انٹرنیٹ کی بندش پر سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم آزادی رائے کی اہمیت کو اجاگر کرتے رہیں گے جس میں انٹرنیٹ تک رسائی بھی شامل ہے، یہ ایک انسانی حق ہے جو جمہوریت اور ممالک کو مضبوط کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا اپنے شراکت داروں اور دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ آزادی رائے اور انٹرنیٹ تک رسائی کی حمایت میں آواز اٹھاتا رہا ہے۔ واضح رہے کہ نیویارک میں قائم ڈیجیٹل حقوق کی تنظیم ایکسیس نا نے منگل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت مسلسل پانچویں سال انٹرنیٹ سروس کی بندش کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے، انڈیا نے 2022 میں دنیا میں اب تک سب سے زیادہ انٹرنیٹ سروس بند کی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ریکارڈ کیے گئے 187 انٹرنیٹ شٹ ڈانز میں سے 84 انڈیا میں ریکارڈ ہوئے، ان میں سے 49 شٹ ڈانز وادی کشمیر میں ریکارڈ کیے گئے۔ امریکی نگران تنظیم نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں سیاسی عدم استحکام اور تشدد کی وجہ سے 49 بار انٹرنیٹ کی فراہمی میں خلل ڈالا گیا۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

تباہی کا ذمہ دار کون؟

پڑھنے کے اگلے

بھارتی سکھ جج نے مسلمان ملزم کو سزا سناتے ہوئے مثال قائم کردی

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے