
میں ایسی ہی ہوں،سوچتی ہوں کہ ایسا کہاں ہو گا اور پھر وہ چیز ہو جاتی ہے
لندن:معرو ف اداکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ کئی پروجیکٹس اس لئے منع کر دیے کیونکہ میں عورت کو پٹتا، روتا ہوا، اور کمزور نہیں دیکھ سکتی۔ سوائے اس کے، کہ کردار کا ایک سفر ہو جو دکھایا جائے لیکن شروعات ایک تھپڑ سے ہو اور ختم بھی تھپڑ مارنے والے کو معاف کر دینے پر ہو تو میں ذاتی طور پر اس چیز میں یقین نہیں رکھتی تو میں ایسے پروجیٹکس کا حصہ نہیں بننا چاہتی اور میں اس کے لیے لڑ رہی ہوں اور ہمیشہ لڑتی رہوں گی۔بی بی سی کو انٹرویو میں سجل نے بتایا کہ انھیں آڈیشن کے بعد جب بتایا گیا کہ ہدایتکار شیکھر کپور اور جمائما خان کو ان کا کام بہت پسند آیا تو یہ ان کے لیے سرپرائرتھا۔کیونکہ خود تو مجھے لگتا نہیں کہ میں کچھ بہت کمال کر سکتی ہوں! تو مجھے بہت ساری چیزیں ایک سرپرائز کے طور پر ملتی ہیں۔سجل کہتی ہیں کہ میں ایسی ہی ہوں۔ سوچتی ہوں کہ ایسا کہاں ہو گا اور پھر وہ چیز ہو جاتی ہے۔سجل نے یہ بھی کہا کہ اس، اور اس جیسے دیگر پروجیکٹس کی وجہ سے پاکستان کے دوسرے اداکاروں کے لیے بھی دروازے کھلیں گے۔