
مسلم لیگ ق نے محسن نقوی کی بطور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تقرری خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف قوم کو گمراہ کرنا ترک کرے، پی ٹی آئی کی جانب سے چار ناموں بارے حقائق مسلم لیگ ق نے سامنے رکھ دیئے ،
عمران خان کی خواہش پر پی ٹی آئی نے 4 نام دیے ، انکی نامزدگی ہی بدنیتی پر مشتمل تھی ۔مسلم لیگ ق کے مرکزی ترجمان مصطفیٰ ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پہلا نام ناصر سعید کھوسہ (جنہوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب بننے سے معذرت کر لی)، (2)نصیر خان( دوہری شہریت کی بنیاد پر مسترد)، (3)احمد نواز سکھیرا (حاضر سروس سرکاری ملازم ہونے کے ناطے نہیں لگ سکتا، ترجمان ق لیگ کا کہنا تھا کہ پھر تحریک انصاف نے غیر آئینی طریقے سے چوتھا نام بھی ایڈ کر دیا، پی ٹی آئی کا چوتھا نام نوید اکرم چیمہ اس نے بھی نگران وزیر اعلی پنجاب بننے پہ معذرت کر لی،نگران وزیر اعلی محسن نقوی کی تقرری پر تحریک انصاف لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔مصطفیٰ ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آئین اور قانون کے تحت میرٹ پر فیصلہ کیا۔ محسن نقوی کا انتخاب خوش آئند ، فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں،محسن نقوی ، اہل، سمجھدار ،سیلف میڈ اور قائدانہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، کیا اس ملک میں۔اہلیت کا معیار صرف PTI کا منظور نظر اور حامی ہونا ہی رہ گیا ہے ۔ترجمان ق لیگ نے کہا کہ محسن نقوی کی اہلیت پر وہ سوال اٹھا رہے ہیں جنکا اپنا انتخاب ” عثمان بزدار” تھے ۔ پنجاب پر عثمان بزدار مسلط کرنے والوں اور ذاتی انا کی خاطر اسمبلی توڑنے والوں کو عثمان بزدار جیسا شاہکار ہی چاہیے ،محسن نقوی کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ صحافی ہیں جنکا میڈیا ہاوس ن لیگ اور PTI ادوار میں زیرعتاب رہا ۔ پی ٹی آئی اور انکے ہمنوا محسن نقوی پر تنقید کرکے دراصل اپنی خفت مٹانا چا رہے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت محسن نقوی کو تنقید کا نشانہ بنانا درست سیاسی طرز عمل نہیں ۔