
محبت اور مزاحمت کے شاعر احمد فراز 12 جنوری 1931 کو کوہاٹ میں ایک سادات خاندان میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام سید احمد شاہ تھا، شاعری کا آغاز کیا تو احمد شاہ کوہاٹی کہلائے پھر فیض احمد فیض کی مشاورت سے احمد فراز کا نام اپنا لیا۔
فراز بی اے میں تھے توان کا پہلا شعری مجموعہ تنہا تنہا شائع ہوا پھر انہوں نے اپنی شاعری سے اردو کو کئی رنگ بخشے۔
احمد فراز کی تخلیقی فطرت کا بنیادی عنصر حق گوئی اور بے باکی رہی، فراز نے 1977 کی فوجی بغاوت کے بعد ضیاء الحق کے خلاف اپنے قلم سے علم بغاوت بلند کیا، اس پاداش میں وہ پابند سلاسل بھی رہے اور 6 سال جلا وطن بھی رہنا پڑا۔
جنرل مشرف کے دور میں ابتدائی طور پر احمد فراز خاموش رہے اور ایک سرکاری ادارے سے وابستہ بھی رہے تاہم بعد میں انہوں نے عدلیہ بحالی تحریک کی حمایت بھی کی، احمد فراز 2008 میں علیل ہوئے لیکن شعر و ادب سے لگاؤ پھر بھی کم نہ ہوا۔
احمد فراز 25 اگست 2008 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے مگر ان کی شاعری کی مہک اردو زبان کا مستقل حصہ بن گئی، دنیائے اردو میں فراز زندہ و جاوید رہیں گے۔
پاکستان کے مشہور شاعر احمد فراز، جو اپنی سیاسی اور انقلابی اردو شاعری کے لیے شہرت رکھتے ہیں، آج ان کا یوم پیدائش ہے!
کیا آپ جانتے ہیں کہ جرمنی کو بھی شاعروں اور مفکروں کی سرزمین کہا جاتا ہے؟ اگر آپ کسی 🇩🇪 شاعر کا کوئی مشہور شعر جانتے ہیں تو کمنٹس میں میرے ساتھ شئیر کریں👇 pic.twitter.com/W3hVZJi2TH— Alfred Grannas (@GermanyinPAK) January 12, 2023
ادھر پاکستان میں جرمنی کے سفیرAlfred Grannas نے احمد فراز کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔اپنے ایک ٹویٹ میں جرمن سفیر نے کہا کہ پاکستان کے مشہور شاعر احمد فراز، جو اپنی سیاسی اور انقلابی اردو شاعری کے لیے شہرت رکھتے ہیں، آج ان کا یوم پیدائش ہے!
کیا آپ جانتے ہیں کہ جرمنی کو بھی شاعروں اور مفکروں کی سرزمین کہا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کسی پاکستانی شاعر کا کوئی مشہور شعر جانتے ہیں تو کمنٹس میں میرے ساتھ شئیر کریں ۔