
پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی پانچ روزہ ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے ۔ سینیٹر سواتی کو آج جوڈیشیل مجسٹریٹ 10 کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ پولیس نے عدالت میں 10 روزہ ریمانڈ کی درخواست کی تھی ۔ مجسٹریٹ عبدل ستار نے پانچ روزہ ریمانڈ منظور کیا ۔ پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد سے کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا ۔ اعظم سواتی کو گذشتہ روز مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنا تھا تاہم صحت کی خرابی کی وجہ سے پیش نہیں کیا جاسکا تھا ۔ سینیٹر سواتی کے خلاف بلوچستان میں پانچ کیسز درج ہیں ۔
پی ٹی آئی رہنما کے خلاف 27 نومبر کو کوئٹہ کے کچلاگ پولیس اسٹیشن میں پہلی ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔ ایف آئی آر چمن ہاؤسنگ کوئٹہ کے رہائشی عزیز الرحمان کاکڑ کی مدعیت میں درج ہوئی ۔ ایف آئی آرز میں پیکا ایکٹ سمیت 7 دفعات ایف آئی آر میں شامل کی گئیں ۔ دفعہ 109 , 505 , 504 , 501 , 500 , 153 اور 131 کو ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے ۔ کوئٹہ کے علاوہ خضدار ، ژوب ، پسنی اور حب لسبیلہ کے شہریوں کا رد عمل سامنے آیا ۔ ژوب پی ایس صدر میں صابر خان ، تھانہ سٹی خضدار میں حاجی محمد اسحاق ، پسنی سٹی میں جمیل بلوچ اور پولیس اسٹیشن بیروٹ حب ڈسٹرکٹ لسبیلہ میں ملک فواد حیدر کی جانب سے پرچہ کٹوائے گئے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر پاکستان آرمی اور اعلیٰ افسران کے خلاف ٹوئیٹ کو ایف آئی آرز میں سازشی بیانیہ قرار دیا گیا ۔ موقف ایف آئی آرز میں یہ بھی اختیار کیا گیا کہ اعظم خان سواتی نے پاک فوج کے خلاف نازیبا الفاظ استمعال کئے ۔ پاک فوج کے وقار کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر نقصان پہنچانے کی کوشش کی ۔ ایف آئی آرز میں قانونی کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان آرمی کے خلاف لفظوں کے استمعال سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے ۔
۔ ۔ ۔