PK Press

کوئی اقتصادی مجبوری نہیں،یہ روایتی سوچ ہے جاکر بھیک مانگیں اور ایک فون کال پر عملدرآمدکریں،مشاہدحسین

mushahid hussai sayed

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ سینیٹرمشاہدحسین سید نے کہاکہ یہ روایتی سوچ ہے کہ جاکر بھیک مانگیں اور ایک فون کال پر عملدرآمدکریں،کوئی اقتصادی مجبوری نہیں،
یہ ہماری سوچ اور خوف کی عکاس ہے ، خوف سے باہرنکلیں کیونکہ خوف کمزوری کی نشانی ہوتاہے ،ہمارے پاس مواقع ہیں کہ اپنی پالیسی بنائیں اور واشنگٹن کی طرف نہ دیکھیں،امریکہ سپرپاوربن کربیٹھاتھااورافغانستان میں جنگ ہا رگیا۔
بدھ کونجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہدحسین سید کاکہناتھاکہ امریکہ نے سوا 2کھرب ڈالرافغانستان میں ضائع کیے،گھوسٹ فوجیوںکامال افغانی ،امریکی جرنیل اورٹھیکیدار کھارہے تھے ،دس سے امریکہ کو کہہ رہے تھے کہ مذاکرات ہی افغانستان کا حل ہیں۔انہوں نے کہاکہ امریکہ اور مغرب ناکام ہوگئے ،صرف پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ،یہ جنگ ہماری فوج نے قوم کی قربانیوں سے جیتی جس میں اے پی ایس جیساواقعہ بھی تھا ۔یہ روایتی سوچ ہے کہ جاکر بھیک مانگیں اور ایک فون کال پر عملدرآمدکریں،کوئی اقتصادی مجبوری نہیں،یہ ہماری سوچ اور خوف کی عکاس ہے۔
مشاہدحسین نے کہاکہ آرمی چیف نے ایک اجلاس میں کہالاپتہ افراد پر قانون سازی کریں،آرمی چیف نے کہاکہ جاسوسی اور دہشت گردی کے خلاف ایجنسیوں کے کردار پرقانون بنائیں۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

نیب نے بشری بی بی کی دوست فرح خان کو 20جولائی کو طلب کرلیا

پڑھنے کے اگلے

نانگا پربت پر پھنسنے والے شہروز کاشف اگلی چوٹیوں کی جانب چل دیے

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے