
برصغیر کی معروف کلاسیکل گلوگارہ ملکہ پْکھراج کو دنیا چھوڑے آج 18برس بیت گئے۔سال 1914 کو ریاست جموں کشمیر میں پیدا ہونے والی کلاسیکل موسیقی کی ملکہ ”ملکہ پْکھراج” نے محض7 سال کی عمر سے ہی فن گائیکی کی تربیت حاصل کرنا شروع کر دی تھی۔مہا راجہ ہری سنگھ کی تاج پوشی کی تقریب میں گانا گایا تو مہاراجہ نے انہیں دربار کی مغنیہ مقرر کر دیا جہاں انہوں نے 9 سال تک سْروں کا جادو بکھیرا۔ پہاڑی، بھجن اور ڈوگری زبانوں کی لوک موسیقی میں مہارت رکھنے والی سْروں کی ملکہ نے 40 کی دہائی میں برصغیر کے صف اول کے گانے والوں میں اپنا نام پیدا کیا اور کئی نامور شعراء کی نظمیں بھی گائیں۔1980ء میں حکومت پاکستان نے ان کو تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا۔ ملکہ پکھراج کے گائے ہوئے گانوں کی تعداد اگرچہ کم ہے لیکن انہوں نے جو بھی گیت گایا موسیقی کی دنیا میں اَمر ہو گیا۔ ملکہ4فروری 2004 کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئیں،لیکن ان کے گائے سدا بہار گیتوں کا سحر آج بھی شائقین کے دلوں پر برقرار ہے۔