
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے بطور اپویشن لیڈر اپنااستعفیٰ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو جمع کرا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کو سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر نہیں رہنا چاہتے اس لیے اپنا استعفی پارٹی قیادت کو جمع کروا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے مخالفین کے سخت الفاظ سے نہیں بلکہ اپنے ہمدردوں کی خاموشی سے پریشان ہوں۔یاد رہے کہ ایوان بالا میں اپوزیشن کی اکثریت ہونے کے باوجود جمعہ کو سینیٹ میں سٹیٹ بینک کی خودمختاری کا حکومتی بل پاس ہونے پر یوسف رضا گیلانی کو مسلم لیگ ن کے رہنماوں کی جانب سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ اجلاس میں شریک نہیں تھے اور حکومتی بل ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہو گیا تھا۔ چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ووٹ برابر ہونے پر حکومتی بل کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کیا تھا۔پیرکو اپنے خطاب میں یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ سٹیٹ بینک کا بل جمعے کو پیش کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی طرف سے اپنی پارٹی کے سینیٹرز کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ سینیٹ کا اجلاس 28 جنوری کو ہو رہا ہے آپ شریک ہوں۔ اس میں کہیں نہیں لکھا تھا کہ اس میں سٹیٹ بینک کا بل پیش ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ساکھ والے وزرا ان پر تنقید کریں تو انہیں قبول ہے مگر اگر ایسے لوگ جن کی ساکھ نہیں ہے اور جو پارٹی وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں وہ کہیں کہ میں نے حکومت کی مدد کی ہے تو بات نہیں بنتی۔میں کہتا ہوں کہ(چئیرمین صاحب ) آپ کے ووٹ سے حکومت جیتی ہے کریڈٹ آپ کو ملنا چاہیے دھاندلی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے یاد دلایا کہ میں جب وزیراعظم تھا تو آئین کے تحفظ کے لیے صدر کے خلاف خط نہیں لکھا کیونکہ وہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔میں نے قانون کے مطابق عمل کیا اور وزارت عظمی چھوڑ دی ہے۔