
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے قمبر حمید اور رانا خالد محمود نے یہاں اسمبلی چیمبر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور سویرا میر بھی موجود تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی حکومت کے خلاف ہمیشہ یہی حکمت عملی ہوتی ہے کہ ہر چھوٹے بڑے مسئلے پر حکومت کو زچ کرے تاکہ حکومت اشتعال میں آ کر غلط فیصلے کر کے اپنا نقصان کرے جبکہ حکومت کی سلامتی اور بھلائی اسی میں مضمر ہوتی ہے کہ وہ اپوزیشن کے جال میں نہ آئے اور ٹھنڈے دل و دماغ سے اپنے فیصلے کرے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت میں رہتے ہوئے اپوزیشن لیڈروں جیسے بیانات دینے سے نہ صرف حکومت کی اپنی سیاسی پوزیشن کمزور ہوتی ہے بلکہ انتظامی مشینری کا مورال بھی ڈائون ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے حکومت کو پانچ سال کا مینڈیٹ دیا جس میں ابھی پونے دو سال باقی ہیں، اپوزیشن اگر جمہوریت پر یقین رکھتی ہے تواس کو چاہئے کہ حکومت کے اس عوامی مینڈیٹ کا احترام کرے اور محض انتشار پھیلانے پر مبنی اپنی منفی سیاست ترک کر دے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا ہے اور اس کو اپوزیشن کے پنجے سے چھڑایا ہے لیکن حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ بڑے بڑے فیصلے کرنے سے پہلے اتحادی جماعتوں سے بامقصد مشاورت کرنے کی روش اختیار کرے اور خواہ مخواہ اتحادیوں کو اپوزیشن کیمپ کی طرف نہ دھکیلے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے بیرونی قرضوں کے بوجھ سے آزاد ہونا ہو گا، ایک دوسرے پر الزام ترشی ترک کر کے ملکی مفاد میں معیشت کی بحالی کیلئے مل کر آگے بڑھنا ہو گا تاکہ پاکستان کے ترقی کے سفر کو آسان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کردار کشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، بدتہذیبی نہیں بلکہ ادب و احترام کا کلچر فروغ دینا بہت ضروری ہے، دوسروں کو عزت دینا ہمارے کلچر کا حصہ ہے اسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جانا چاہئے، اگر ملک کو معاشی خوشحالی سے ہمکنار کرنا ہے تو عوام کو ریلیف دینا ہوگا اور عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنا ہوں گے، جمہوریت کے پروان چڑھنے سے ملک مضبوط ہوگا اسی میں سب کی بھلائی ہے۔