PK Press

چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری

Pakistan fertilizer imported from China

اسلام آباد، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدر ی فواد حسین نے کہا ہے کہ ای سی سی نے چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی ہے، 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ جنوری سے6لاکھ ٹن مقامی کھاد بھی مارکیٹ میں آنا شروع ہوجائے گی۔ عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمت کے باوجود ہمارے کسان کو کھاد کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا۔دوسری جانب گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کا اجلاس ہوا جس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے 50ہزار میٹرک ٹن یوریاکھاد درآمدکرنے کی اجازت دے دی ،کھاد حکومت سے حکومت کے معائدے کے تحت درآمدکی جائے گی ،ٹرینڈنگ کارپوریشن اف پاکستان کومزید کھاد کی درآمد کے لیے چینی حکومت کی طرف سے منتخب سپلائرسے قیمت پر بات کرنے کی ہدایت کردی۔اجلاس میں کچھ ترامیم کے ساتھ ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی گئی۔اس موقع پر وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر، وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل چوہدری مونس الٰہی، وزیر اعظم مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داود، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔وزارت تجارت نے وزارت صنعت وپیداوار ودیگر شعبوں کی طرف سے درخواست کردہ گاڑیوں اور دیگر اشیا کی درآمد پر ٹیرف کو معقول بنانے کے لیے ایک سمری پیش کی۔ اجلاس میں تفصیلات کے ساتھ سمری پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کچھ ترامیم کے ساتھ ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کی منظوری دی گئی۔ فورم نے چھ ماہ کے بعد آٹو موٹیو سیکٹر سے متعلق کچھ سفارشات کا جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا۔وزارت صنعت و پیداوار نے ٹی سی پی کے ذریعے چین سے یوریا کی درآمد کے لیے سمری پیش کی۔ ای سی سی نے غور و خوض کے بعد عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ جی او جی کی بنیاد پر 50000 میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی اجازت دی جوکہ پاکستان اسٹینڈرزاینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)کی منظوری سے مشروط ہوگی۔ ٹرینڈنگ کارپوریشن اف پاکستان(ٹی سی پی )کو یوریا کی مزید درآمد کے لیے چین کی حکومت کی طرف سے منتخب کردہ چینی سپلائر کے ساتھ قیمت پر بات چیت کرنے کا بھی کام سونپا گیا تھا۔ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن اور فنانس ڈویژن کی طرف سے پیش کردہ تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس کی درخواستوں کی بھی منظوری دی۔ ٹی ایس جی کے لیے پاور ڈویژن کی درخواست بھی فنانس ڈویژن کے ساتھ مفاہمت سے مشروط منظور کی گئی۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

ذوالفقار علی بھٹو کی وہ غلطیاں جو فوجی بغاوت کی بنیاد بنیں

پڑھنے کے اگلے

آسٹریلیا نے دنیا کے نمبر ون ٹینس سٹار کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے