PK Press

پاک بحریہ کے افسران کو رئیر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی

pak navy officers

pak navy officers

 پاک بحریہ کے افسران کو رئیر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔رئیر ایڈمرل فیصل امین نے پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں 1992میں کمیشن حاصل کیا۔ فلیگ آفیسر کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد اور رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیزUnited Kingdom کے گریجویٹ ہیں۔اپنے سروس کیریئر کے دوران ایڈمرل نے متنوع کمانڈ اور اسٹاف تقرریوں پر خدمات سرانجام دی ہیں۔ان کی اہم کمانڈ تقرریوں میں کمانڈنگ آفیسر راجشاہی اور عالمگیر اور 18thڈسٹرائر سکواڈرن شامل ہیں۔ ان کی نمایاں اسٹاف تقرریوں میں ڈائریکٹر نیول ڈویلپمنٹ پلانز (پلیٹ فارم)، چیف آف دی نیول اسٹاف کے پرنسپل سیکریٹری اور نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں اسسٹنٹ چیف آف دی نیول اسٹاف (آپریشنز) شامل ہیں۔ فی الحال، ریئر ایڈمرل فیصل امین وزیر دفاع میں ایڈیشنل سیکرٹریـIII کے طور پر تعینات ہیں۔ ایڈمرل کو ستارہ امتیاز (ملٹری) سے نوازاجاچکا ہے۔ریئر ایڈمرل سید فیصل علی شاہ نے 1992 میں پاک بحریہ کی آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کیا۔ فلیگ آفیسر کے ممتاز تعلیمی کیرئیر میں قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے دفاعی اور اسٹریٹجک اسٹڈیز میں ایم ایس سی بحریہ یونیورسٹی سے وار سٹڈیز (میری ٹائم)، امریکہ سے ماسٹرز آف ملٹری اسٹڈیز اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کی تعلیم حاصل کی۔ وہ پاکستان نیوی وار کالج، یو ایس میرین کور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں۔ ایڈمرل کے پاس کمانڈ اور عملے کی تقرریوں کا وسیع تجربہ ہے جس میں میرینز آپریشنل یونٹ کی کمانڈ، کمانڈر ویسٹ اور کمانڈر کریکس شامل ہیں۔ وہ نیول ہیڈ کوارٹرز میں ڈائریکٹر میرینز اینڈ اسپیشل سروس گروپ (نیوی) کے ساتھ ساتھ ایران میں پاکستان کے نیول اور ایئر اتاشی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ریئر ایڈمرل سید فیصل علی شاہ اس وقت جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ کنٹونمنٹ گوادر (DGJCG) تعینات ہیں۔ ایڈمرل کو ان کی خدمات کے لیے ستارہ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا ہے۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

فرعون کی ممی کا معمہ تین ہزار سال بعد حل ہوگیا

پڑھنے کے اگلے

پا ک چین تعلقات، سفا رتی تعلقات کی در خشاں داستان

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے