PK Press

صرف 2دوارب کے ٹیکس لگنے سے مہنگائی کاطوفان نہیں آئے گا،وزیر خزانہ

shaukat tarin

shaukat tarin

وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ ضمنی بجٹ پر مہنگائی بڑھنے کی افوا ہیں پھیلائی گئیں، عام آدمی پر 2ارب روپے کے ٹیکس لگنے سے مہنگائی کاطوفان نہیں آئے گا،حکومت سٹیٹ بینک آف پاکستان کا بورڈخود تشکیل دے گی ،آئی ایم ایف کے بورڈ ممبر تعیناتی کی شرط نہیں مانی ،اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کو جواب دہ ہوگا ،آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک کے لیے قانونی کارروائی سے استثنیٰ مانگا جو ہم نے نہیں مانا،آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے،آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہمارے لیے بہت اہم ہے ۔ان خیالات کااظہار وزیرخزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے کے بعد وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا بورڈ حکومت بنائے گی ۔آئی ایم ایف کے بورڈ ممبر تعیناتی کی شرط نہیں مانی ہے ،اسٹیٹ بینک پارلیمنٹ کو جواب دے ہوگا ۔اچھے ملکوں کے مرکزی بینک دیکھیں تووہاں خودمختاری ہے آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے ضمنی بجٹ پر مہنگائی ہونے کی افوائیں پھیلائیں گئیں،آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ صرف ایک ارب ڈالر کامعاملہ نہیں ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہمارے لیے بہت اہم ہے آئی ایم ایف نے گاڑیوںپرٹیکس بڑھانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی ۔ آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک کے لیے قانونی کاروائی سے استثنیٰ مانگا گیا جو ہم نے نہیں مانا ۔عوام پر بوجھ کے حوالے سے باتیں بے بنیاد ہیں کوئی ایساکام نہیں کیاہے جس سے عام آدمی پر بوجھ پڑے عام آدمی درآمدی مچھلی اور گوشت نہیں کھاتاہے ۔ آئی ایم ایف نے زیادہ ٹیکس لگانے کی بات کی تھی عوام آدمی پر صرف2ارب کے ٹیکس لگائے گاجس سے مہنگائی نہیں بڑے گی2ارب کے ٹیکس چھوٹ واپس لینے سے کون سا مہنگائی کاطوفان آئے گا،پرانے کپڑے اور سیمنا کے ٹکٹ پر بھی کوئی ٹیکس عائد نہیں کیاہے ٹریکٹر اور یوریا کھادپر بھی ٹیکس نہیں لگایاہے۔ کمپیوٹر ز سلائی مشینیںآئیوڈین نمک ،سرخ مرچ پر بھی ٹیکس لگے گانمک مرچ سمیت چند چیزوں پر ٹیکس سے عام آدمی متاثر ہوگا باہر سے آنے والی چوکلیٹ ایواکاڈواور نیوزی لینڈ کی چیزیں عام آدمی نہیں کھاتاہے مشینری پر 112ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی ہے ہم نے ڈیوٹیاں نہیں نہیں برھائیں جن کوچھوٹ دی تھی اس کوواپس لیاہے ادویات کی قیمتیں کم ہونگی بڑھیں کی نہیں سب کو ہم نے ری فنڈدے دیاہے ۔ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس نہیں لگارہے ہیں ضمنی بل میں 343ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پر نظرثانی کی گئی ہے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے عام آدمی ہر بوجھ پڑے ۔اس وقت سیلز ٹیکس کاحجم 3ٹریلین روپے کا ہے ڈھائی سال میں ایک روپے بھی اسٹیٹ بینک سے حکومت نے قرض نہیں لیا ہے اسٹیٹ بینک اپنے اخراجات خود برداشت کرے گا ۔ہم نے غیر ملکی اسٹیک اور مچھلی کھانے والوں پر ٹیکس لگایاہے ۔پاکستان میں چار چیزوں کی وجہ سے مہنگائی ہورہی ہے لگژری گاڑیوں ہر ٹیکس بڑھارہے ہیں مہنگائی 11فیصد ہے ۔ادویات کی قیمتیں کم ہوں گئیں جن چیزوں پر چھوٹ تھی ان ہر نظرثانی کی جن چیزوں پر ٹیکس ختم کیا تھا ان پر ٹیکس بحال کردیا ہے۔سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میں کوئی چیز نہیں چھپائوں گا اس حوالے سے پریس کانفرنس کروں گا ۔1000سی سی سے زائد گاڑیوں پر ٹیکس بڑے گا ۔آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے ضمنی بجٹ پر مہنگائی ہونے کی افوائیں پھیلائیں گئیں ۔ 70ارب کی ٹیکس چھوٹ میں لگژری ایٹمز شامل تھے۔ فرخ حبیب نے کہاکہ پوزیشن نے ایوان کو طوفان بدتمیزی بنائے رکھا، پیپلز پارٹی 9 بار اور مسلم لیگ ن 4 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی، ان جماعتوں کو بھی پتہ ہے کہ وہ معیشت کو کہاں چھوڑ کر گئے تھے۔ یہ اگر دودھ اور شہد کی نہریں بہا کر جاتے تو یہ صورتحال نہ ہوتی، حکومت نے پوری کوشش کی ہے کہ عام عوام پر بوجھ نہ ڈالا جائے، اپوزیشن نے ایوان کو طوفان بدتمیزی بنائے رکھا۔ جب موقع آتا ہے شہباز شریف اور بلاول غائب ہوجاتے ہیں، یہ صرف بند کمروں میں باتیں کرتے ہیں۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان بنانے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، چوہدری وجاہت

پڑھنے کے اگلے

کوئٹہ سائنس کا لج کے قریب دھماکہ ، 4افراد جاں بحق ،درجنوں زخمی

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے