
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام نو فلائی لسٹ سے نکالتے ہوئے وزارت داخلہ کا آرڈر کل تک کیلئے معطل کر دیاہے ۔منگل کوشہزاد اکبر اور شہباز گل کی سٹاپ لسٹ سے نام نکلوانے کیلئے درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ ایشو یہ ہے کہ عجیب حالات میں مجھ سمیت پانچ افراد کے نام پی این آئی ایل میں شامل کیے گئے،
ایک طرف پاکستان کا سب سے بڑا کرپٹ شخص غیر ملکی سازش سے خریدوفروخت کر کے وزیراعظم بنایا گیا۔ دوسری طرف9 اور 10 اپریل کی رات جب ابھی عدم اعتماد کی کاروائی مکمل بھی نہیں ہوئی تھی اس وقت کس کو اتنی جلدی تھی یہ نام ڈالنے کی۔آج اسلام آباد ہایکورٹ میں اس غیر قانونی عمل چیلنج کر رہا ہوں https://t.co/Cj2oquSnl9
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 12, 2022
شہباز گل کے وکیل نے موقف اپنایا کہ واچ لسٹ، بلیک لسٹ، سٹاپ لسٹ سمیت چار نام ہیں ،دلچسپ بات یہ ہے کہ جب نام شامل کیے گئے اس وقت کوئی حکومت نہیں تھی، سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کے نام سٹاپ لسٹ میں شامل کیے جاتے ہیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ جی معاملہ کیاہے ، بلیک لسٹ کے حوالے سے عدالت کا فیصلہ موجود ہے ،وکیل نے کہا کہ اس وقت کوئی وزیراعظم بھی ملک میں موجود نہیں تھا،
قومی اسمبلی اجلاس،شاہ محمود کابیرونی سازش کی تحقیقات کا مطالبہ
https://pkpress.net/2022/04/09/shah-mahmood-qureshi-6/
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نوٹس جاری کر کے کل پوچھ لیتے ہیں ،وفاقی حکومت کے علاوہ کوئی نام بلیکس لسٹ میں نہیں ڈال سکتا۔عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیئے ہیںاور سیکریٹری داخلہ سے وضاحب بھی طلب کر لی ہے ۔ عدالتی حکم میں کہا گیاہے کہ سیکریٹری داخلہ کسی افسر کو عدالتی معاونت کیلئے مقرر کریں۔ عدالت نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کا نام نو فلائی لسٹ سے نکال دیاہے اور وزارت داخلہ کا آڑڈر کل تک کیلئے معطل کر دیاہے ۔ عدالت نے سماعت کل ساڈھے دس بجے تک ملتوی کر دی ۔