
لاطینی امریکی ملک بولیویا میں ایک شہری نے اپنے گھر کے باہر عجیب الخلقت مجسمے نصب کردیئے جسے شیطان کے مجسمے کہا جارہا ہے اور ان کی وجہ سے اہل علاقہ میں خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق بولیویا کے شہر ایل الٹو کے رہائشی ڈیوڈ چوکے نے اپنے گھر کے باہر دیواروں اور چھت پر کچھ عجیب الخلقت مجسمے نصب کئے ہیں۔ان مجسموں کو سیمنٹ اور لکڑی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔
مکان مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ مجسمے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے لگائے ہیں۔ ڈیوڈ چوکے کا کہنا ہے کہ شقی القب لوگ ان مجسموں کو دیکھ کر سوچیں گے کہ یہ کوئی مافوق الفطرت چیز ہے لیکن اس حوالے سے لوگوں کو وسیع الذہن ہونے کی ضرورت ہے، یہ مجسمے علاقے میں شیطان نہیں بلکہ سیاحوں کو لائیں گے،
جس سے ہمارے علاقے کی ترقی ہوگی۔ڈیوڈ چوکے نے مزید کہا کہ اس طرح کے مجسمے صدیوں پہلے ہسپانوی نوآبادیاتی دور کی یادگار ہیں، اس وقت ہسپانوی لوگ مقامی افراد سے کان کنی کے لیے جبری مشقت کراتے تھے، ان سے کام لینے والے لوگ اسی قسم کی خوفناک تصاویر اور مجسمے لٹکا کررکھتے تھے تاکہ مقامی افراد بھاگنے کی کوشش سے باز رہیں۔دوسری جانب سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کی اس کوشش سے علاقے میں خوف کی لہر
دوڑ گئی ہے۔مقامی افراد نے ڈیوڈ چوکے پر الزام لگایا ہے کہ وہ شیطان کا پجاری ہے، انہوں نے ڈیوڈ کے گھر میں لوگوں کو برہنہ ہوکر اس شیطان کی پوجا دیکھنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔