PK Press

چین میں چھ کروڑ 60 لاکھ سال قدیم انڈے میں موجود ڈائنوسار کا فوسل دریافت

china discover dinosaur egg

china discover dinosaur egg

چین کے شہر گینژو میں چھ کروڑ 60 لاکھ سال قدیم ڈائنوسار کا ایسا فوسل دریافت ہوا ہے، جو انڈے سے نکلنے کے لیے تیار تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے انہیں ڈائنوسارز اور آج کے پرندوں کے درمیان تعلق کے بارے میں مزید جاننے کا موقع ملا، یہ ایک ایسا فوسل ہے جسے پرندوں میں انڈے سے نکلنے سے پہلے دیکھا جاتا ہے۔ یہ ایک بغیر دانتوں والا تھیروپوڈ ہے، جسے بے بی ینگلیانگ کا نام دیا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈہ چور چھپکلیاں درحقیقت پروں والے ڈائنوسار تھے جو کریٹیشیئس دور کے اواخر یعنی 10 کروڑ سال قبل سے لے کر چھ کروڑ 60 لاکھ سال کے درمیان ایشیا اور برِ اعظم شمالی امریکہ میں پائے جاتے تھے۔معدوم ہو چکی حیاتیات کے ماہر پروفیسر سٹیو بروسیٹ نے ٹوئٹ کی، ان کا کہنا تھا کہ یہ سب سے حیران کن ڈائنوسار فوسلز میں سے ایک ہے، اگر بے بی ینگلیانگ پرورش پا جاتا تو دو سے تین میٹر لمبا ہوتا اور ممکنہ طور پر پودے کھاتا۔بے بی ینگلیانگ 10.6 انچ لمبا ہے اور یہ 6.7 انچ لمبے انڈے کے اندر موجود ہے۔ اسے چین کے ینگلیانگ سٹون نیچرل ہسٹری میوزیم میں رکھا گیا ہے۔ڈائنوسار کے جسم کا کچھ حصہ اب بھی پتھر سے ڈھکا ہوا ہے اور اب جدید سکیننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے اس کا مکمل ڈھانچہ بنایا جائے گا۔خیال کیا جاتا ہے کہ چھ کروڑ 60 لاکھ سال قبل ایک بہت بڑے شہابِ ثاقب کے زمین پر گرنے کے باعث ہونے والی تباہی سے بڑے ڈائنوسارز کا دنیا سے خاتمہ ہو گیا تھا تاہم پرندوں کی صورت میں ان کی نسل جاری رہی۔

براہ کرم ہمیں فالو اور لائک کریں:

پڑھنے کے پچھلے

وزیر اعظم کے حکم پر 24گھنٹے کے اندر اقلیتی بیوہ خاتون کو انصاف مل گیا

پڑھنے کے اگلے

چین جرمنی کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، چینی صدر

ایک جواب دیں چھوڑ دو

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے